نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

امریکہ نے سیکیورٹی پارٹنر شپ میں بھارت کو شامل کرنے سے صاف انکار کردیا


 اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )امریکا کا نئے اتحاد انڈوپیسفک میں بھارت کو شامل کرنے سے انکار، بھارت کیساتھ جاپان کسی معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا ۔ تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس پریس سیکرٹری جین ساکی نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ جاپان اور بھارت دونوں ہی آسٹریلیا اور برطانیہ کے ساتھ بننے والے سیکیورٹی شراکت داری کا حصہ نہیں ہوں گے۔جبکہ آسٹریلیا کو پہلی بار جوہری آبدوزیں اسی معاہدے کے تحت ملیں گی۔دوسری جانب انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب سے قبل عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی پامالیوںکو اجاگر کریں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نریندر مودی کل (ہفتہ کو) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کررہے ہیںجس میں وہ عالمی مسائل اور اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کریں گے ۔ تاہم بھارت میں مودی حکومت کو خصوصا اقلیتوںکے خلاف انسانی حقو ق کی پامالیوں، سیاسی مقدمات قائم کرنے اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںکو سنگین صورتحال کاجائزہ لینے کی اجازت نہ دینے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ 22ستمبر کو ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے ‘بھارت میں مذہبی آزادیوں’ کے بارے میں امریکی کانگریس کی ایک بریفنگ میں ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خوفناک ریکارڈ کا انکشاف کیاگیا ہے ۔ بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر بھارتی حکومت کے حملے کی “سخت تنقید” سے متعلق ایشیا ایڈووکیسی کے ڈائریکٹر جان سیفٹن کی شہادت بھی بریفنگ میں پیش کی گئی ۔امریکی ارکین کانگریس کو بتایا گیا کہ بھارت میں خاص طور پر 2014میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر حملوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔جان سیفٹن نے مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بھارتی قوانین اور پالیسیاں ، بھارتی نظام انصاف میں مسلمانوں کے خلاف تعصب ، جموں و کشمیر میں جاری محاصرے ، بی جے پی کی حکومت کی جانب سے سول سوسائٹی کے خلاف کریک ڈان کو بھی دستاویزی شکل دی ہے۔شہادت میں اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا کہ بی جے پی رہنماء اور اس سے وابستہ گروپوں نے طویل عرصے سے اقلیتی برادریوں کو قومی سلامتی اور ہندو طرز زندگی کے لیے خطرہ قراردیکر بدنام کیا ہے اور ریاستی اور قومی انتخابات کے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تبصرے کیے ہیں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

”نبی پاک ﷺ نے کبھی بھی اذان کیوں نہیں دی ؟“

 اذان شعائرے دین میں سے ہے اذان کا احترام اور اذان سے محبت ہر مومن کا ایمانی تقاضا ہےاذان دینے کی ایک فضیلت حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے حضور اکرم ﷺ کی اس حدیث مبارکہ میں یوں بیان ہوئی ہے کہ قیامت کے دن جب مؤذن اٹھیں گی ۔ ان کی گردن سب سے بلند ہوں گی۔ مؤذن کویہ فضیلت اذا ن ہی کی وجہ سے حاصل ہے۔ کیونکہ اذان ایک دعوت عامہ ہے اور جو کوئی اللہ کےلیے بندوں کو اللہ کی طرف بلاتا ہے اللہ تعالیٰ اس سے خوش ہوتا ہے۔ اذان اور بھی بہت سے فضائل ہیں۔ جن کے بارے میں آپ کو بتائیں گے ۔ آج کا اصل جو موضوع ہے وہ ہے کہ حضور اکرمﷺ نے اپنی زندگی میں اذان کیوں نہ دی؟ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے ؟ وہ سب کچھ آپ کو بتائیں گے۔ آپ ﷺ نے اپنی زندگی میں کیو ں نہیں دی؟لیکن اس سے پہلے آپ کو اذان دینے اور اذان کاجواب دینے کے چند فضائل بتاتے ہیں جو کہ حدیث نبویہ ﷺ میں بیان ہوئے ہیں۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا۔ مؤذن کی آواز جہاں تک پہنچتی ہے۔ اس کی مغفرت کرتی جاتی ہے۔ اور ہر خشک وتر اس کےلیے مغفرت طلب کرتا ہے اور اذان سن کر نماز کے لیے حاضر ہونے والے کے لیے پچیس نیکیاں لکھی جات

مردان کی طالبہ کے گیارہ سو میں 1100نمبر

  ویب ڈیسک (مردان)آ گئے مرد میدان مردان کے ،پشاور،ایبٹ آباد ،سوات بورڈز کا ریکارڈ چکنا چو ر جبکہ مردان بورڈ سے امتحان دینے والی ریکارڈ ہولڈر نے آئندہ کے لئے اپنا ریکارڈ توڑنے کی راہ بھی بند کردی ۔ مردان کی ہونہار طالبہ قندیل دخترسہیل احمد نے سب کو پچھاڑ کر میڑک کے امتحان میں گیارہ سو میں سے گیارہ سو نمبر حاصل کرکے تعلیمی بورڈ میں نیا ریکارڈ قائم کرلیاجبکہ پشاور،سوات اور ایبٹ آباد میں1098نمبر کی پہلی پوزیشن کو مردان بورڈکے تین امیدواروں نے دوسری پوزیشن ثابت کردیا جنہوں نے انفرادی طور پر1098 نمبر حاصل کئے۔ میٹرک میں تیسری پوزیشن بیک وقت58 طلبہ نے حاصل کی جو الگ سے ریکارڈ ہے ۔

امریکہ سے ایسے تعلقات نہیں چاہتے کہ وہ پیسے دے اور کام کرائے،عمران خان

 اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کو غیرملکی فوج کے ذریعے کنٹرول نہیں کیاجاسکتا،طالبان عالمی سطح پر خود کو تسلیم کرانا چاہتے ہیں۔ امریکہ سے ایسے تعلقات نہیں چاہتے کہ وہ پیسے دے اور کام کرائے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عدم استحکام کے نتیجے میں افغانستان سے پھر دہشت گردی کا خطرہ جنم لے گا، افغانستان کیصورتحال پریشان کن ہے، افغانستان کو بھی دہشت گردی کا سامنا ہوسکتا ہے عالمی برادری افغانستان کی مدد کرئے،افغانستان کو غیر ملکی فوج کے ذریعے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا، موجودہ حالات میں کوئی پیشگوئی نہیں کی جاسکتی کہ وہاں کیا ہونیوالا ہے، افغانستان کی خواتین بہت بہادر اور مضبوط ہیں، وقت دیا جائے وہ اپنے حقوق حاصل کر لیں گی۔ امریکی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پریشان کن اور وہ اس وقت ایک تاریخی موڑ پر ہے، اگر وہاں 40سال بعد امن قائم ہوتا ہے اور طالبان پورے افغانستان پر کنٹرول کے بعد ایک جامع حکومت کے قیام کے لیے کام کرتے ہیں اور تمام دھڑوں کو ملاتے ہیں تو افغانستان میں 40سال بعد امن ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر یہ