نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ابن آدم کی اوقات ہر انسان لازمی پڑھے


 وہ خود میجر جرنل تھا اس کے تین بیٹے تھے ، تینوں سونے کا چمچ منہ میں لیے پیدا ہوئے

اور شاہانہ زندگی گزرتی رہی وقت تیزی سے گزرا میجر جرنل کے ساتھ (ریٹائرڈ ) لگ گیا عہدے کی مدت ختم ہوئی ریٹائرڈ ہو گئے.

اور اب زندگی کا سفر انتہاء کی طرف چل پڑا۔۔۔۔ بیٹوں نے باپ کے عہدے سے خوب لطف اٹھایا.. کہتے تھے ہمیں کیا فکر ہے ہمارا باپ میجر جنرل ہے… ہمارے کام خود بخود بنیں گے اور بنتے بھی رہے ایک ٹیلی فون کال پر سب کچھ قدموں میں حاضر ہو جاتا تھا پھر وہ دن آ گیا جب

بیٹے یہ بھول گئے کہ یہ وہی باپ ہے جس کے نام و عہدے کی وجہ سے لوگ ہمیں سر سر کہتے تھے باپ کسی بیماری کی وجہ سے چلنے پھرنے اور بولنے سے معذور ہو گیا بیٹے کہنے لگے اب تو باپ کی کمزوری دیکھی نہیں جاتی ایک بیٹے نے کہا کہ ابا کی جائیداد و مال کی تقسیم کرتے ہیں نہ جانے کب مر جائے اب تو شرم آتی ہے بتاتے ہوئے کہ لوگ کیا کہیں گے جب دوست آتے ہیں تو سامنے یہ بوڈھا ہوتا ہے چلو ایک نوکر مستقل ان کے ساتھ رہنے کے لیے رکھ لیتے ہیں جو ان کا خیال رکھے بیس ہزار ماہانہ دے دیں گے نوکر آ گیا اور اسی گھر کے ایک کمرے میں باپ کو فرش پر گدا لگا دیا گیا اور نوکر کو کہا کہ اس کا پورا خیال رکھنا ہمیں کوئی شکایت نہ ملے بیٹوں کی شادیاں ہوئیں ایک نے گرمی کی چھٹیاں گزارنے فرانس کا پروگرام بنایا اور دوسرے نے لندن اور تیسرے نے پیرس کا اور ہر جگہ اپنا تعارف میجر جنرل کے بیٹے ہونے سے شروع کرتے۔۔۔۔ نوکر کو تاکید کی کہ ہماری تین ماہ کے بعد واپسی ہو گی تم بابا کا پورا خیال رکھنا اور وقت پر کھانا دینا جی اچھا صاحب جی ! سب چلے گئے وہ باپ اکیلا گھر کے کمرے میں لیٹا سانس لیتا رہا نہ چل سکتا تھا نہ خود سے کچھ مانگ سکتا نوکر گھر کو تالا لگا کر بازار سے بریڈ لینے گیا تو اس کا ایکسیڈنٹ ہو گیا لوگوں نے اسے ہاسپٹل پہنچایا اور وہ قومے سے ہوش میں نہ آ سکا بیٹوں نے نوکر کو صرف باپ کے کمرے کی چابی دے کر باقی سارے گھر کو تالے لگا کر چابیاں ساتھ لے گئے تھے ملازم اس کمرے کو تال

ا لگا کر چابی ساتھ لے کر گیا تھا کہ ابھی واپس آ جاؤں گا اب بوڑھا ریٹائرڈ میجر جنرل کمرے میں لاک ہو چکا تھا اور وہ چل پھر نہیں سکتا تھا کسی کو آواز نہیں دے سکتا تھا لہذا تین ماہ بعد جب بیٹے واپس آئے اور تالا توڑ کر کمرہ کھولا گیا تو لاش کی حالت وہ ہو چکی تھی جو تصویر میں دکھائی دے رہی ہے محترم خواتین و حضرات عبرت کا مقام ہے یہ واقعہ ہم کس طرح اپنی اولاد کے لئے حلال و حرام کی پرواہ کئے بغیر ان کا مستقبل سنوارنے کے لئے تن من دھن کھپاتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ دولت جائیدادیں بنا کر ان کا مستقبل محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ یہ اولاد کل بڑھاپے میں میری خدمت کرے گی اعلیٰ ترین غیر ملکی سکولوں میں دنیاوی تعلیم دلواتے ہیں اور دین اسلام کی تعلیم دلوانے کو توہین سمجھتے ہیں جس میں سکھایا جاتا ہے کہ والدین کی خدمت میں عظمت ہے ہر انسان جو بوتا ہے اسی کا ہی پھل پاتا ہے ہمیں بھی سوچنے سمجھنے کی اشد ضرورت ہے کہ ہم اپنی اولاد کو کیا تعلیم دلوا رہے ہیں کہیں ہمارا حال بھی ایسا تو نہیں ہونے والا سوچئے گا ضرور جزاک اللہ خیرا و احسن الجزا نوٹ: یہ ایک حقیقی واقعے کی تصویر ہے۔۔۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

”نبی پاک ﷺ نے کبھی بھی اذان کیوں نہیں دی ؟“

 اذان شعائرے دین میں سے ہے اذان کا احترام اور اذان سے محبت ہر مومن کا ایمانی تقاضا ہےاذان دینے کی ایک فضیلت حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے حضور اکرم ﷺ کی اس حدیث مبارکہ میں یوں بیان ہوئی ہے کہ قیامت کے دن جب مؤذن اٹھیں گی ۔ ان کی گردن سب سے بلند ہوں گی۔ مؤذن کویہ فضیلت اذا ن ہی کی وجہ سے حاصل ہے۔ کیونکہ اذان ایک دعوت عامہ ہے اور جو کوئی اللہ کےلیے بندوں کو اللہ کی طرف بلاتا ہے اللہ تعالیٰ اس سے خوش ہوتا ہے۔ اذان اور بھی بہت سے فضائل ہیں۔ جن کے بارے میں آپ کو بتائیں گے ۔ آج کا اصل جو موضوع ہے وہ ہے کہ حضور اکرمﷺ نے اپنی زندگی میں اذان کیوں نہ دی؟ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے ؟ وہ سب کچھ آپ کو بتائیں گے۔ آپ ﷺ نے اپنی زندگی میں کیو ں نہیں دی؟لیکن اس سے پہلے آپ کو اذان دینے اور اذان کاجواب دینے کے چند فضائل بتاتے ہیں جو کہ حدیث نبویہ ﷺ میں بیان ہوئے ہیں۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا۔ مؤذن کی آواز جہاں تک پہنچتی ہے۔ اس کی مغفرت کرتی جاتی ہے۔ اور ہر خشک وتر اس کےلیے مغفرت طلب کرتا ہے اور اذان سن کر نماز کے لیے حاضر ہونے والے کے لیے پچیس نیکیاں لکھی...

زبردستی ویکسین لگوانے سے متعلق عدالت کا بڑا فیصلہ

 زبردستی کورونا ویکسین لگوانے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ ‏اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی جانب سے تحریری فیصلہ کے مطابق درخواست گزار وکیل ‏شاہینہ شہاب الدین عدالت کے سامنے پیش ہوئی ایک وکیل نے عدالت کے آئینی دائرہ اختیار کی درخواست کی، ‏درخواست گزار وکیل نے کوویڈ 19 کے سلسلے میں این سی او سی کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کو چیلنج کیا ‏وکیل کی رائے میں یہ بنیادی حقوق کے خلاف ہے کہ شہریوں کو کوویڈ 19 کے خلاف ویکسین لگانے پر مجبور ‏کیا جا رہا ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں انسان جان لیوا وبائی بیماری کوویڈ 19 گزشتہ دو سالوں سے بہت بڑے ‏چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے جدوجہد جاری ہے ویکسین جو مؤثر طریقے سے جان لیوا وبائی مرض کو روک ‏سکتی ہے سائنسدان اور پیشہ ور محققین نے عالمی سطح پر محفوظ ویکسین تیار کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ ‏انسانیت کو نقصان سے بچایا جا سکے عالمی ادارہ صحت اور دیگر معروف اداروں نے حال ہی میں تیار کی گئی ‏ویکسین کو انسانی استعمال کے لیے محفوظ قرار دیا ہے اس طرح ہر قوم نے وبائی امراض سے درپیش چیلنجوں ‏سے نمٹنے کے لیے پابندیاں...

کھانے کے بعد لونگ کا ایک ٹکڑا منہ میں رکھنے اور چبانے سے کیا ہوتا ہے ؟ ہر گھر کے ہر فرد کیلئے بڑے کام کی تحریر

  کیا آپ کو اپنے سینے یا پیٹ میں جلن محسوس ہوتی ہے؟ یہ عام طور پر ہوتا ہے جب آپ کے جسم میں تیزابیت زیادہ ہوجاتی ہے۔ آپ کے سینے میں جلن والے احساس کو تیزابیت کہا جاتا ہے۔ تیزابیت اور گیس شدید پریشانی کا باعث ہوسکتی ہے جو آپ کو تکلیف کا احساس دلاتی ہے۔ اس حالت کے دوران، آپ کو تھوڑی سی بےچینی محسوس ہوتی ہے۔تیزابیت کی کچھ بنیادی وجوہات میں مسالہ دار کھانے، جسمانی ورزش کی کمی، ضرورت سے زیادہ چائے پینے اور تناؤ شامل ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ اینٹی ایسڈ کچھ معاملات میں کارآمد ہو لیکن بعض اوقات آپ کو یہ محسوس ہوسکتا ہے کہ یہ آپ کے لیے بہتر کام نہیں کررہے ہیں۔اسی لیے یہاں ماہرین ایک ایسا آسان گھریلو نسخہ بتارہے ہیں جس سے آپ فوری طور پر سینے کی جلن جیسے مسائل سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔لونگ ایک ایسا روایتی مسالہ ہے جو ہر باورچی خانے میں پایا جاتا ہے، لونگ پاکستان سمیت تمام ایشیائی ممالک جیسے انڈونیشیا، مشرقی افریقہ اور بھارت کے کھانوں میں ایک اہم جزو کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ لونگ بنیادی طور پر متعدد صحت سے متعلق مسائل جیسے سر درد، کینسر، ذیابیطس، ہڈیوں کے درد اور نزلہ زکام سے نمٹنے کے ل...