نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

مچھروں کے ذریعے کرونا ویکسین لگانے کا منصوبہ قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں اہم انکشافات


 اسلام آباد(این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں انکشاف ہواہے کہ کامسیٹس یونیورسٹی مچھروں کے ذریعے ویکسین لگانے پر کام کررہی ہے،جس سے مچھرکو ویکسین لگائی جائیگی اورمچھر جس کوبھی کاٹے گا اس کی ویکسینیشن ہوجائیگی جبکہ کمیٹی نے 2018کے بعد پاکستان انجینئرنگ کونسل میں انجینئرز کی رجسٹریشن کم ہونے پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ اس کی وجوہات بتائی جائیں کہ کیوں انجینئرکم ہورہے ہیں۔بدھ کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کااجلاس سردار محمدشفیق ترین کی سربراہی میں اولڈ پپس پارلیمنٹ لاجز میں ہوا۔اجلاس میں سینیٹر لیاقت خان تراکئی ،ثناء جمالی ،انجینئر رخسانہ زبیری نے شرکت کی جبکہ وزارت کی طرف سے سیکرٹری اختر نزیر ، ریکٹر کامسیٹس نے شرکت کی۔ریکٹر کامسیٹس نے کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے کہ کامسیٹس کو1998میں بنایا گیا 2000میں ڈگری دینے والا انسٹ ٹیوٹ بنا اور 2018میں یہ مکمل یونیورسٹی بنی اس کی 7کیمپس ہیں۔جن میں سے ایبٹ آباد، اٹک ،اسلام آباد، ساہیول، وہاڑی واہ اور ایک ورچوئل کیمپس ہے۔چیئرمین کمیٹی محمدشفیق نے کہاکہ کوئٹہ میں ایک بھی کیمپس نہیں ہے اس کی کیا وجہ ہے اسلام آباد اٹک اور واہ ساتھ ساتھ کیمپس بنائے گئے ہیں۔حکا م نے بتایاکہ دنیا میں کامسیٹس میں ہمارا شمار 800سے 1000ٹاپ یونیورسٹی میں ہوتاہے ،ایشاء میں 171نمبر پرہے۔یونیورسٹی نے ابھی تک تین پیٹرن منظور ہوگئے ہیں جن پر کام ہورہاہے۔ طلبہ کو ریسرچ کیلئے تین لاکھ روپے دیتے ہیں۔کامسیٹس3473تحقیقاتی پیپرز 2020میں شائع کئے ہیں۔پاکستان کے 15 فیصد تحقیقاتی پیپرز کامسیٹس نے شائع کئے ہیں۔کامسیٹس کے کل سٹوڈنٹس سٹارٹ اپ 129 ہیں ،کامسیٹس نے 42سٹارٹ اپس کو سپورٹ کیا ہے سٹارٹ اپ بزنس انکوبیشن 30ہیںکیمپس گریجویٹ 40ہیں وہ اب مارکیٹ میں چلے گئے ہیںمچھروں کے ذریعے ویکسین لگانے پر کام کررہے ہیں جس کے تحت مچھر کو ویکسین لگائیں گے اس کے بعد مچھر جس کوبھی کاٹے گا اس کی ویکسینیشن ہوجائے گی،ارکان نے اگر مچھر ایک بندے کوزیادہ کاٹے گا تواس کی ویکسین تو ڈبل ہوجائے گی۔رخسانہ زبیری نے کہاکہ ایبٹ آباد کیمپس جہاں بن رہاہے اس کے خلاف تین رپورٹ سروے آف پاکستان نے دیئے ہیں کہ یہاں کھائیاں ہیں اس لیے یہاں کیمپس نہ بنائیں۔حکام نے بتایاکہ جی یہ بات ٹھیک ہے مگر جگہ اہم جگہ پر ہے۔ریکٹر کامسٹس نے بتایاکہ کامسٹس میں کل5385ملازمین ہیں۔ فیکلٹی 1865اور نان فیکلٹی ملازمین 2326ہے اور فیکلٹی اور نان فیکلٹی کاتناسب 1:24ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ بلوچستان کے لوگ اس میں بہت کم ہیں کوٹے کو فالو نہیں کیا جا رہا ہے اگلے اجلاس میں بتائیں کہ صوبہ وائز کتنے ملازمین یونیورسٹی میںکام کررہے ہیں اس کی تفصیل دیں۔صوبوں کا کوٹہ ہونا چاہیے صوبوں کے اندر میرٹ ہونا چاہیے داخلوں کانظام تبدیل کیا جائے۔ کامسٹس میں خواتین اور مردوں کے درمیان فرق بہت زیادہ ہے اس کوکم کیا جائے۔حکام نے بتایاکہاکامسٹس انجینئرنگ پروگرام زیادہ ہیں جس کی وجہ سے طالبات کی تعداد کم ہے۔کوئٹہ کیمپس کا پی سی ون منظور نہیں ہوا ہے فنڈ موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے اس پر کام نہیں ہورہاہے بلوچستان حکومت نے 150ایکڑ زمین دی ہے ڈیزائن بن گیا ہے ایچ ای سی اس کو پلاننگ کمیشن نہیں لے کرگئی ہے۔ثناء جمالی نے کہاکہ جعفرآباد میں بھی زمین پڑی ہوئی ہے مگر ابھی تک کام نہیں ہورہاہے۔چیئرمین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ 2015سے منظور ہواہےمگر ابھی تک کام نہیں ہورہاہے۔سیکرٹری نے کہاکہ جب تک کوئٹہ کیمپس نہیں بنتا ہے اس وقت تک اتنے بچوں کو بلوچستان سے رکھا جائے۔ چیئرمین نے کہاکہ آپ کی رینکنگ بہتر ہونے کے بجائے نیچے آرہی ہے اس کی کیا وجہ ہے اس کو بھی دیکھیں۔ چیرمین کمیٹی نے کہاکہ آئندہ اجلاس میں پاکستان انجینئرنگ کونسل چیرمین کوکمیٹی میں آنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اگلے اجلاس میں چیرمین کو کمیٹی میں خود آنا ہوگا۔حکام نے بتایاکہ 2018 کے بعد پاکستان انجینئرنگ کونسل میں انجینئر کی رجسٹریشن کم ہورہی ہے۔کمیٹی نے انجینئر کی رجسٹریشن میں کمی پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس کی وجوہات بتائی جائیں کہ کیوں انجینئرکم ہورہے ہیں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

”نبی پاک ﷺ نے کبھی بھی اذان کیوں نہیں دی ؟“

 اذان شعائرے دین میں سے ہے اذان کا احترام اور اذان سے محبت ہر مومن کا ایمانی تقاضا ہےاذان دینے کی ایک فضیلت حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے حضور اکرم ﷺ کی اس حدیث مبارکہ میں یوں بیان ہوئی ہے کہ قیامت کے دن جب مؤذن اٹھیں گی ۔ ان کی گردن سب سے بلند ہوں گی۔ مؤذن کویہ فضیلت اذا ن ہی کی وجہ سے حاصل ہے۔ کیونکہ اذان ایک دعوت عامہ ہے اور جو کوئی اللہ کےلیے بندوں کو اللہ کی طرف بلاتا ہے اللہ تعالیٰ اس سے خوش ہوتا ہے۔ اذان اور بھی بہت سے فضائل ہیں۔ جن کے بارے میں آپ کو بتائیں گے ۔ آج کا اصل جو موضوع ہے وہ ہے کہ حضور اکرمﷺ نے اپنی زندگی میں اذان کیوں نہ دی؟ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے ؟ وہ سب کچھ آپ کو بتائیں گے۔ آپ ﷺ نے اپنی زندگی میں کیو ں نہیں دی؟لیکن اس سے پہلے آپ کو اذان دینے اور اذان کاجواب دینے کے چند فضائل بتاتے ہیں جو کہ حدیث نبویہ ﷺ میں بیان ہوئے ہیں۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا۔ مؤذن کی آواز جہاں تک پہنچتی ہے۔ اس کی مغفرت کرتی جاتی ہے۔ اور ہر خشک وتر اس کےلیے مغفرت طلب کرتا ہے اور اذان سن کر نماز کے لیے حاضر ہونے والے کے لیے پچیس نیکیاں لکھی جات

مردان کی طالبہ کے گیارہ سو میں 1100نمبر

  ویب ڈیسک (مردان)آ گئے مرد میدان مردان کے ،پشاور،ایبٹ آباد ،سوات بورڈز کا ریکارڈ چکنا چو ر جبکہ مردان بورڈ سے امتحان دینے والی ریکارڈ ہولڈر نے آئندہ کے لئے اپنا ریکارڈ توڑنے کی راہ بھی بند کردی ۔ مردان کی ہونہار طالبہ قندیل دخترسہیل احمد نے سب کو پچھاڑ کر میڑک کے امتحان میں گیارہ سو میں سے گیارہ سو نمبر حاصل کرکے تعلیمی بورڈ میں نیا ریکارڈ قائم کرلیاجبکہ پشاور،سوات اور ایبٹ آباد میں1098نمبر کی پہلی پوزیشن کو مردان بورڈکے تین امیدواروں نے دوسری پوزیشن ثابت کردیا جنہوں نے انفرادی طور پر1098 نمبر حاصل کئے۔ میٹرک میں تیسری پوزیشن بیک وقت58 طلبہ نے حاصل کی جو الگ سے ریکارڈ ہے ۔

امریکہ سے ایسے تعلقات نہیں چاہتے کہ وہ پیسے دے اور کام کرائے،عمران خان

 اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کو غیرملکی فوج کے ذریعے کنٹرول نہیں کیاجاسکتا،طالبان عالمی سطح پر خود کو تسلیم کرانا چاہتے ہیں۔ امریکہ سے ایسے تعلقات نہیں چاہتے کہ وہ پیسے دے اور کام کرائے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عدم استحکام کے نتیجے میں افغانستان سے پھر دہشت گردی کا خطرہ جنم لے گا، افغانستان کیصورتحال پریشان کن ہے، افغانستان کو بھی دہشت گردی کا سامنا ہوسکتا ہے عالمی برادری افغانستان کی مدد کرئے،افغانستان کو غیر ملکی فوج کے ذریعے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا، موجودہ حالات میں کوئی پیشگوئی نہیں کی جاسکتی کہ وہاں کیا ہونیوالا ہے، افغانستان کی خواتین بہت بہادر اور مضبوط ہیں، وقت دیا جائے وہ اپنے حقوق حاصل کر لیں گی۔ امریکی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پریشان کن اور وہ اس وقت ایک تاریخی موڑ پر ہے، اگر وہاں 40سال بعد امن قائم ہوتا ہے اور طالبان پورے افغانستان پر کنٹرول کے بعد ایک جامع حکومت کے قیام کے لیے کام کرتے ہیں اور تمام دھڑوں کو ملاتے ہیں تو افغانستان میں 40سال بعد امن ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر یہ